زندگی کے ہر شعبے میں علامتوں کا
اس??عمال انسانی تہذیب کا ایک لازمی حصہ رہا ہے۔ یہ علامتیں نہ صرف معلومات کو مختصر انداز میں پیش کرتی
ہی?? بلکہ ثقافتی، مذہبی، اور سماجی پہچان کو بھی ظاہر کرتی
ہی??۔
ٹریفک کی علامتیں ہوں یا موسم کی پیشگوئی کرنے والے نشان، ان کا مقصد پیچیدہ معلومات کو فوری طور پر سمجھانا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، سرخ رو?
?نی رک جانے کا اشارہ دیتی ہے، جبکہ سبز رو?
?نی آگے بڑھنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ نظام پوری دنیا میں یکساں ہے، جو بین الاقوامی سطح پر رابطے کو ممکن
بناتا ہے۔
ریاضی اور سائنس میں بھی علامتوں کا
اس??عمال بنیادی ہے۔ مثلاً +، -، ×، ÷ جیسے نشانات کے بغیر حساب کتاب کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اسی طرح، کیمیا میں عناصر کے لیے مخصوص علامتیں
اس??عمال کی جاتی
ہی??، جیسے آکسیجن کے لیے O اور سونے کے لیے Au۔
ثقافتی علامتیں معاشرے کی شناخت کا اہم ذریعہ
ہی??۔ پاکستان میں ہلال اور ستارہ اسلامی ور
ثے ??ی نمائندگی کرتے
ہی??، جبکہ بھارت میں اشوک چکر قومی یکجہتی کی علامت ہے۔ مذہبی سطح پر، صلیب یا اوم جیسے نشانات عقیدت اور یقین کی عکاسی کرتے
ہی??۔
ڈیجیٹل دور میں ایموجیز اور آئیکنز نے بھی رابطے کے نئے راستے کھولے
ہی??۔ ایک سادہ سا مسکراہٹ والا ایموجی پیغام کو نرم اور دوستانہ
بنا دیتا ہے۔ یہ علامتیں زبانوں کی حدوں کو پار کرکے جذبات کو عالمگیر سطح پر بیان کرتی
ہی??۔
مختصر یہ کہ علامتیں انسانی تجربے کو منظم کرنے اور اسے گہرائی بخشنے کا ایک طاقتور ذریعہ
ہی??۔ ان کے بغیر، ہماری دنیا پیچیدگیوں کا ایک الجھا ہوا مجموعہ بن کر رہ جائے۔